فلسطینی شہر غزہ کی پٹی میں قابض اسرائیلی فوج کا خونی کھیل اورنہتے شہریوں کو بمباری میں ظالمانہ طریقے سے شہید کرنے کا سلسلہ جاری ہے، جس کےنتیجے میں جمعرات کے روز مزید 20 فلسطینی شہید ہوگئے۔ جس کےبعد 08 جولائی سے جاری اس وحشیانہ کارروائی میں اب تک کم سے کم 260 معصوم شہری شہید اور کم سے کم 2000 زخمی ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ صہیونی غاصب فوج نے 08 جولائی کو غزہ کی پٹی پر وحشیانہ حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ "حفاظتی کنارا" کے نام سے جاری اس وحشیانہ بمباری میں عالمی سطح پر ممنوعہ ہتھیاروں کا بے دریغ استعما بھی جاری ہے۔
دو روز قبل مصر کی جانب سے نہایت بزدلانہ شرائط پر مبنی ایک فائر بندی فارمولا بھی پیش کیا گیا تھا تاہم اسلامی تحریک مزاحمت"حماس"
اور اسلامی جہاد نے اسے یہ کہہ کر ماننے سے انکار کر دیا کہ فلسطینی اپنی جانیں تو دے سکتے ہیں مگروطن کی آزادی کی تحریک سے دستبردار نہیں ہو سکتے ہیں۔
دوسری جانب فلسطینی مزاحمت کاروں نے صہیونی فوج کی تنصیبات اور یہودی کالونیوں پر مزید راکٹ حملے بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ صہیونی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے رد عمل میں رات گئے M75 اور R160 راکٹوں سے دوبارہ اسرائیلی کالونیوں کو نشانہ بنایا گیا ۔ ایم 75 راکٹ مقبوضہ مقدس میں اسرائیلی تنصیبات پر داغے گئے جبکہ R160 راکٹوں سے حیفا شہر کودوبارہ نشانہ بنایا گیا۔ قبل ازیں انہی راکٹوں سے اسرائیلی کے رامون فوجی اڈے، دیمونا ایٹمی پلانٹ، بحرمردار کے قریب قیساریہ میں اسرائیلی تنصیبات کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا.